نمرہ نور
 او۔ ایچ۔ کے

تعلیم ایک ایسا سفر ہے جس میں محنت لگن اور استقامت بنیادی ستون ہوتے ہیں۔ میرا سفر بھی کچھ ایسا ہی تھا ایک خواب ایک مقصد اور اس کے حصول کے لیے سخت محنت کا عزم۔ میں کامکس کالج کی ایک کامرس کی طالبہ تھی اور میرا خواب تھا کہ میں آئ بی اے  یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کروں،جب میں نے کالج کا دوسرا سال شروع کیا تب ہی میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے اپنی اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ کی تیاری بھی ساتھ ساتھ کرنی ہوگی۔ میں جانتی تھی کہ  آئ بی اے کا داخلہ ٹیسٹ آسان نہیں ہوتا اور اس کے لیے بھرپور تیاری ضروری ہے۔ اس لیے میں نے   آئ بی اے گریڈ میں داخلہ لیا جو ایک ایسا ادارہ ہے جو طلبہ کو اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ کی تیاری کرواتا ہے۔

میں نے ستمبر میں اپنی تیاری کا آغاز کیا۔ کالج کی پڑھائی پہلے ہی وقت مانگتی تھی اور اس کے ساتھ اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ کی تیاری کرنا ایک چیلنج تھا۔ کچھ دن ایسے بھی آئے جب لگا کہ شاید یہ سب میرے بس کی بات نہیں۔ تھکن اور دباؤ کبھی کبھی حوصلہ پست کر دیتے تھے لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری۔ میں نے وقت کو بہترین طریقے سے منظم کیا اپنے کمزور پہلوؤں پر کام کیا اور روزانہ کا ایک سخت معمول بنایا۔

جب آپ کسی بڑے خواب کے پیچھے دوڑ رہے ہوتے ہیں تو راستے میں مشکلات آتی ہی ہیں ۔کبھی وقت کی کمی، کبھی سمجھنے میں دقت اور کبھی ذہنی دباؤ۔ لیکن میں نے ہر مشکل کو ایک چیلنج سمجھ کر قبول کیا۔ میں نے اپنی ناکامیوں سے سیکھا اور ہر روز کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کا عزم کیا۔میرے اس سفر میں میرے اساتذہ کا کردار بھی اہم تھا۔ خاص طور پر جب میں انٹرویو کی تیاری کر رہی تھی، تو میرے اساتذہ نے  مجھے بتایا کہ انٹرویو میں خود اعتمادی اور واضح سوچ کتنی ضروری ہے۔ میرے اساتذہ نے مجھے ممکنہ سوالات بتائے اور مجھے یہ سکھایا کہ اپنے خیالات کو مؤثر انداز میں کیسے پیش کرنا ہے۔

فروری میں میرا اپٹیٹیوٹ ٹیسٹ تھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جس کے لیے میں نے مہینوں تک دن رات محنت کی تھی۔ جب میں امتحانی ہال میں داخل ہوئی تو دل کی دھڑکن تیز تھی، لیکن میں نے اپنے حوصلے کو بلند رکھا اور خود پر یقین رکھا۔ میں نے اپنی تمام محنت کو اس ایک دن میں جھونک دیا،جب نتیجہ آیا تو میں نے  آئ بی اے یونیورسٹی کے پہلے راؤنڈ میں ہی کامیابی حاصل کر لی! یہ لمحہ میری محنت   اور مستقل مزاجی کا انعام تھا۔ وہ خوشی الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے جو مجھے اپنی محنت کا صلہ ملنے پر محسوس ہوئی۔میں تہہ دل سے اپنے تمام اساتذہ کی شکر گزار ہوں جنھوں نے اس مشکل وقت میں میرا بہت ساتھ دیا اور میری  ہر مقام پررہنمائی اوربھرپور  حوصلہ افزائی کی۔جس طرح میری کامیابی پر میرے والدین خوش تھے بالکل اسی طرح میرے اساتذہ بھی میری اس کامیابی پہ بے حد مسرور ہوئے اور مجھے بہت سراہا۔اس پورے سفر نے مجھے سکھایا کہ اگر آپ کسی چیز کو حاصل کرنے کی سچی لگن رکھتے ہیں تو کوئی رکاوٹ آپ کو نہیں روک سکتی۔ مشکلات آتی ہیں لیکن وہ صرف اس لیے ہوتی ہیں تاکہ آپ کو مزید مضبوط بنا سکیں۔ اللہ اور خود پر یقین،مستقل مزاجی اور محنت یہ تین چیزیں کسی بھی خواب کو حقیقت میں بدل سکتی ہیں۔

تو جناب یہ تھا میرا سفر کامکس کالج کی طالبہ سے آئ بی اے میں داخلہ لینے تک کا۔ اگر یہ مراحل  میں طے  کر سکتی ہوں تو آپ بھی کر سکتے ہیں۔ زندگی میں خواب دیکھیے محنت کیجیے اور کبھی ہار مت مانیے، کیونکہ خواب وہ نہیں ہوتا جو سوتے میں دیکھا جاتا ہے بلکہ خواب وہ ہوتا ہے جو آپ کو سونے نہیں دیتا۔کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔

ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خدا پر ہو
تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *