حنینہ رومی
گیٹرن روم

 

 

 

جنت کے پتے نمرہ احمد کی ایک رومانوی طرز کی ناول ہے جس میں رشتوں کی حساسیت، محبت، شکست او ر آرزو کی دلخراش کہانی  دنیا کے عارضی ہونے اور آخرت کے خوبصورتی  کی یاد دلاتی ہے۔ جتنا خوبصورت اس کا نام ہے” جنت کے پتے” اتنی ہی خوبصورتی سے اس ناول کو نمرہ احمد نے تحریر کیا ہے۔ جیسا کہ نمرہ احمد نے خود اس ناول میں بتایا ہے کہ “یہ کہانی ہے اذیت سہنے والوں کی، درد اٹھا کر صبر کرنے والوں کی، جہد کرنے والوں کی، کانٹوں پہ چل کے موتی بننے والوں کی، یہ کہانی ہے اپنے مسئلے خود حل کرنے والوں کی، ہر مشکل میں عزم و ہمت سے راستہ نکالنے والوں کی، دوسروں کے سامنے اپنی تکالیف کا اشتہار نہ لگانے والوں کی۔” اس ناول میں مرکزی کرداروں کو شریعت کے احکامات پر عمل کرنے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں جو اللہ کے احکامات پر عمل کرنا تو چاہتے ہیں لیکن صرف اس وجہ سے عمل  نہیں کر پاتے کہ آج کے دور کے لحاظ سے وہ ان کو پریکٹیکل نہیں لگتیں۔ یہ کہانی ۲۲ سالہ لڑکی حیاء سلیمان کے گرد گردش کرتی ہے۔ حیا ایک نوجوان اور پرعزم لڑکی ہے۔ پورے ناول میں وقت کے ساتھ ساتھ اس کردار کی نشونما دیکھنے کو ملتی ہے۔  حیا اپنی زندگی کے چیلنجز، سماجی دباؤ، گھر والوں کی توقعات اور اپنے آپ سے تعلق کے راستوں کو تلاش کرتی ہے۔ پورے ناول کے دوران حیا اپنے تجربات سے سیکھتی ہے اور اپنی کمزوریوں کا مقابلہ کرتی ہے۔ حیا ایک اچھی زندگی تو گزار رہی ہوتی ہے لیکن خود اور خدا سے دور ہوتی ہے۔ جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے حیا اللہ سے اور اپنے آپ سے تعلقات کو ڈھونڈتی ہے اور مضبوط کرتی ہے۔ اور اپنی زندگی میں شریعت اور رشتوں کی اہمیت کو جانتی ہے۔ اپنی زندگی کو جنت کے پتوں کے ساتھ گزارنے کی کوشش کرتی ہے۔  اس ناول کا دوسرا مرکزی کردار جہان سکندر ہے جو کہ ایک انوکھا کردار ہے۔ ناول آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمیں جہان سکندر کےمختلف پہلو دیکھنے کو ملتے ہیں۔ جہان سکندر کا سخت لہجہ ہونے کے باوجود اس کے دل میں ہمیشہ ایک نرم گوشہ ہے ان لوگوں کے لیے جو اس کے دل کے قریب ہیں اور جن کو وہ دل سے چاہتا ہے۔ حیا کو زندگی کا ایک نیا پہلو دکھانے میں جہان  سکندر ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وہ حیا کو زندگی کا مقصد ڈھونڈنے میں حوصلہ دیتا ہے ۔ جہان سکندر اور حیا کا بہت مضبوط رشتہ ہے جو ایک دوسرے کا ہر لمحے ساتھ دیتے اور حوصلہ افزائی کرتے۔مختصر یہ کہ جنت کے پتے ایک ایسی ناول ہے جس کو پڑھ کر قاری یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کس خوبصورتی سے نمرہ احمد نے فکر و فن کے تمام خوبیاں اپنے قالب میں ڈھال کر اس ناول کو تحریر کیا ہے۔ جنت کے پتے دل کو چھو جانے والی کتاب ہے جس  میں اس کو  پڑھنے کے بعد پڑھنے والے کو اپنی زندگی کے مقصد کو تلاش کرنے کی خواہش ہوتی ہے۔ پڑھنے والا اپنے آپ سے اللہ سے اور اپنے قریبی لوگوں سےتعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کرتا ہے جس کے بعد محبت کی طاقت اور خود شناسی کی اہمیت اپنی زندگی میں پاتا ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *